|
|
|
|
|
|
|
|
-
Sindh Local Government Minister Saeed Ghani's visit's Karachi Development Authority. On this occasion, Director General KDA Syed Shujaat Hussa
-
Director General Karachi Development Authority Syed Shujaat Hussain met the delegation recommended by the World Bank in his office located in Civic
-
According to the notification issued by the Sindh government, Syed Shujaat Hussain has been appointed to the post of Director General Karachi Deve
-
Construction and development of the city and provision of basic facilities to the citizens are among the priorities, all possible steps are being ta
-
With the ADP fund issued by the Government of Sindh, the officers and employees of the Karachi Development Authority consisting of expert engineers ar
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
وزیر بلدیات سندھ و چیئرمین کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) سعید غنی کی زیر صدارت گورننگ باڈی کے اجلاس میں مالی سال 2019-2020ء میں 7 ارب، 45 کروڑ، 75 لاکھ،61 ہزار روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی ۔
|
|
|
|
|
|
09-Jul-2019
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
وزیر بلدیات سندھ و چیئرمین کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) سعید غنی کی زیر صدارت گورننگ باڈی کے اجلاس میں مالی سال 2019-2020ء میں 7 ارب، 45 کروڑ، 75 لاکھ،61 ہزار روپے کے بجٹ کی منظوری دے دی گئی۔ نئے مالی سال کے بجٹ میں کے ڈی اے کے کسی بھی ڈپارٹمنٹ کے افسر کے لئے کسی قسم کی گاڑی خریدنے پر پابندی عائد کردی گئی ہے جبکہ کے الیکٹرک اور کے ڈی اے کے مابین واجبات کے تنازعہ کے حل کے لئے سیکرٹری بلدیات کو ہدایات جاری کردی گئی۔ اجلاس میں گزشتہ مالی سال 2018-2019ء کے نظرثانی بجٹ کی بھی منظوری دی گئی جبکہ آئندہ مالی سال میں کے ڈی اے کی مختلف اسکیموں اور پلاٹس کی نیلامی سمیت دیگر امور پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق کے ڈی اے کے سالانہ بجٹ 2019-2020ء کی منظوری اور سال 2018-2019ء کے نظرثانی بجٹ کی منظوری کے حوالے سے گورننگ باڈی کا اجلاس منگل کو وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کی زیر صدارت ان کے دفتر میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکرٹری بلدیات سندھ سید خالد حیدر شاہ، کمشنر کراچی افتخار شالوانی، رکن گورننگ باڈی و ایم پی اے شمیم ممتاز، ڈی جی کے ڈی اے عبدالقدیر منگی، ممبر فنانس کے ڈی اے آغا پرویز، چیف انجینئر کے ڈی اے رام چند، ڈائریکٹر فنانس کے ڈی اے سعید احمد خان، سیکریٹری کے ڈی اے نعیم وحید، ڈائریکٹر بجٹ لیاقت علی، ترجمان ادارہ ترقیات کراچی اکرم ستار، میڈیا کنسلٹنٹ زبیر میمن و دیگر شریک تھے۔ اجلاس میں صوبائی وزیر و چیئرمین کے ڈی اے سعید غنی کو محکمہ کی مالی حالت زار اور محکمہ کو مالی طور پر مستحکم کرنے سمیت دیگر امور سے آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ کے ڈی اے اور کے الیکٹرک کے مابین 26 کروڑ روپے کی ادائیگیوں کا معاملہ کئی عرصے سے التواء کا شکار ہے۔ ڈی جی کے ڈی اے کا کہنا تھا کہ کے ڈی اے، کے الیکٹرک سے مختلف تنصیبات کی کرایوں کی مد میں کے الیکٹرک سے 26 کروڑ روپے کا تقاضہ کررہا ہے لیکن ابھی تک اس سلسلے میں دونوں محکموں کے مابین معاملات التواء کا شکار ہیں، اس ضمن میں وزیر بلدیات سندھ نے سیکرٹری بلدیات سندھ کو ہدایات جاری کی کہ اس سلسلے میں کے الیکٹرک کے ساتھ مل کر معاملے کو حل کیا جائے۔ آئندہ مالی سال 2019-2020ء کے بجٹ کے حوالے سے صوبائی وزیر نے مختلف مد میں رکھے گئے بجٹ اور ذرائع آمدن اور اخراجات کے حوالے سے تفصیلی غوروخوص کیا۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے کہا کہ سندھ حکومت نے پہلے ہی تمام محکموں میں نئی گاڑیوں کی خریداری پر پابندی عائد کی ہوئی ہے اور جب تک کے ڈی اے مالی طور پر مستحکم نہیں ہوجاتا کسی بھی قسم کے غیر ضروری اخراجات کو بجٹ کا حصہ نہیں بنایا جائے گا۔ صوبائی وزیر نے ملازمین کی دو ماہ کی تنخواؤں کی عدم ادائیگی پرناراضگی کا اظہار کیا اور ڈی جی کے ڈی اے کو فوری طورپر ترجیحی بنیادوں پر تنخواؤں کی ادائیگی کے لئے احکامات جاری کئے۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے ڈی جی کے ڈی اے کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ادارے میں سرکاری گاڑیوں اور ان کو فراہم کئے جانے والے پیٹرول سمیت تمام معاملات کی مکمل رپورٹ آئندہ گورننگ باڈی کے اجلاس میں پیش کی جائے۔ اجلاس میں شہر کراچی میں پیڈسٹل برج کے لئے 100 ملین روپے کی رقم کو آئندہ مالی سال کے بجٹ میں رکھنے کی بھی گورننگ باڈی کے ارکان نے منظوری دی۔ اجلاس میں طے کیا گیا کہ آئندہ گورننگ باڈی کے اجلاس میں کے ڈی اے کے ترقیاتی اسکیموں، پارکس، گراؤنڈز، بچت بازار سمیت تمام کی مکمل رپورٹ بھی پیش کی جائے گی۔ اس موقع پر وزیر بلدیات سندھ و چیئرمین کے ڈی اے سعید غنی نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ کے ڈی اے کو مکمل طور پر اپنے پیروں پر کھڑا کرکے اس ادارے کو ایک کامیاب ادارہ بنائیں اور اس کیلئے اس کے تمام افسران اور ملازمین کو بھی سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ کے ڈی اے مالی طور پر مستحکم ادارہ تھا لیکن ماضی میں بے قاعدگیوں کے باعث صورتحال یہ ہوگئی کہ یہاں تنخواؤں کی ادائیگی کیلئے بھی سندھ حکومت گرانٹ دے رہی ہے لیکن اب ہماری حتی الامکان کوشش ہے کہ اس ادارے کو ایک بار پھر مالی طور پر مستحکم کیا جائے، اس غرض سے جلد ہی پلاٹس کی نیلامی اور مختلف ترقیاتی کاموں کو رواں مالی سال کے بجٹ میں شامل کیاگیا ہے۔
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
|
Copyright © 2016 Karachi Development Authority. All Rights Reserved.
The KDA will not be responsible for the content of external internet sites.
/
Login
/
Webmail
|
|