Welcome to Karachi Development Authority

Mon to Fri - 9am to 5pm

Address

Civic Center, Karachi

Send Us Mail

info@kda.gos.pk

News Details

29-Dec-2023

ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی نوید انور سوک سینٹر گراؤنڈ فلور پر فائل ٹریکنگ سسٹم کا افتتاح کر رہے ہیں.

نگراں وزیر بلدیات سندھ مبین احمد جمانی کے احکامات پر کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کو نئے اور جدید طریقوں سے ہم آہنگ کرنا اور صارفین کو ادارتی معاملات تک رسائی حاصل کرنے کے لئے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ یہ بات ڈائریکٹر جنرل ادارہ ترقیات کراچی نوید انور نے سوک سینٹر گراؤنڈ فلور پر فائل ٹریکنگ سسٹم کا افتتاح کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس نئے اورجدید طریقے سے شہری ادارتی کارروائی کو اسمارٹ ایپلی کیشن کے ذریعے جاری کردہ آرڈرز کی معلومات اور تحریری نامہ تک رسائی حاصل کرسکیں گے۔ صارفین کوسہولیات فراہم کرنے کے لئے فائل ٹریکنگ سسٹم کے احکامات جاری کئے، جس پر فوری عملدرآمد کرتے ہوئے انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈپارٹمنٹ ڈائریکٹر کمال احمد صدیقی اور ان کی ٹیم کی مشترکہ کاوشوں سے فائل ٹریکنگ سسٹم سروس کا آغاز کردیا گیا۔ مذکورہ سروس شروع کرنے کا مقصد لینڈ، ریکوری اور آئی ٹی ڈپارٹمنٹ سے متعلق انتظامی امور کے بارے میں ہونے والی پیش رفت سے سائلین کو بآسانی معلومات مہیا کرنا ہے۔ سائلین کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کیلئے ادارہ ترقیات کراچی کا مثبت اقدام ہے، اس اقدام کے باعث الاٹیز فائل ٹریکنگ سسٹم کے ذریعہ کیسز کے بارے میں معلومات حاصل کرسکیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ نگراں حکومت سندھ بالخصوص نگراں وزیر بلدیات سندھ مبین احمد جمانی کی ادارہ کی بہتری کیلئے مکمل تائید و حمایت حاصل ہے۔ ان کے وژن پر عملدرآمد کرتے ہوئے کے ڈی اے افسران و ملازمین پیشہ وارانہ صلاحیتوں کا بھرپور استعمال کریں اور صارفین کو بہترین سہولیات کی فراہمی یقینی بنائیں، ادارہ ترقیات کراچی شہر کراچی کی تعمیر و ترقی اور شہریوں کو بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لئے ہروقت کوشاں ہے اور اس تسلسل کو جاری رکھنے کیلئے پرعزم ہے۔ ادارہ ترقیات کراچی نے شہر کو آباد کرنے اور اس کی ترقی میں ایک تاریخ ساز اور ناقابل فراموش کردار ادا کیا ہے۔ واضح رہے کہ ڈائریکٹر انفارمیشن ٹیکنالوجی کمال احمد صدیقی کی سربراہی میں 15دن کے مختصر عرصہ میں فائل ٹریکنگ سسٹم نصب کردیا گیا ہے جس پر ڈی جی کے ڈی اے نے ڈائریکٹر آئی ٹی اور ان کی ٹیم کی کارکردگی کو سراہا۔ اس موقع پر کے ڈی اے افسران و ملازمین اور سی بی اے ایمپلائز یونین کے عہدیدارن بھی موجود تھے۔